اپوزیشن پارٹی جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) نے صدر مملکت آصف علی زرداری کے مدارس ایکٹ پر اعتراضات پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے کہا کہ صدر آصف زرداری کے اعتراضات کا طریقہ قانون کے مطابق نہیں اور ان کے مدارس ایکٹ پر اعتراضات حیران کن ہیں۔
ترجمان جے یو آئی کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کے اعتراضات آئین میں دی گئی مدت کے اندر نہیں، اعتراضات قسطوں میں کیے گئے، ایک بار اعتراضات کا جواب دیا گیا، دوبارہ اعتراضات کا حق نہیں۔
اسلم غوری نے مزید کہا کہ اعتراضات اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجنے چاہیے تھے انہیں نہیں بھیجے گئے، جو اعتراض اسپیکر کو بھیجا گیا تھا اس کا جواب دے دیا گیا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسپیکر آفس کے جواب پر ایوان صدر نے اپنے اعتراضات پر دوبارہ زور نہیں دیا، صدر کی جانب سے مجوزہ ترمیم پر اعتراض کے ساتھ تجاویز اور حل بھی بھیجا جاتا ہے۔
جے یو آئی ترجمان نے کہا کہ مدارس بل میں کوئی تجاویز اور حل نہیں بتائے جا رہے، لگتا ہے کہ ایوان صدر بیرونی دباؤ کا شکار ہے۔