پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ ہمیں نہیں پتہ کس سے بات کی جائے۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمان میں واضح کہا تھا کہ پی ٹی آئی قوم سے معافی مانگے۔
شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کب اور کس سے سیاسی مذاکرات نہیں کیے؟ پہلا کام سیاسی استحکام ہے لیکن جب بھی ہم نے پیشکش کی حقارت سے ٹھکرائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ایوان نے فلسطین پر اے پی سی میں پی ٹی آئی کو بلایا لیکن یہ نہیں آئے، اِس وقت پی ٹی آئی کا رویہ تکبر اور رعونت سے بدلا ہوا ہے تو موسٹ ویلکم۔
پیپلز پارٹی کی رہنما کا مزید کہنا ہے کہ ہمیں تحریک چلانے کے لیے ڈنڈے اٹھانے کے نہیں پُرامن رہنے کی ہدایت کی جاتی تھی، پیپلز پارٹی نے جب بھی وعدے کیے پورے کیے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مدارس رجسٹریشن کا معاملہ پارلیمان میں حل ہو سکتا ہے۔